حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مئو/شہر مئو کے نزدیک واقع موضع نگدوپور میں بعد نماز جمعہ مسجد خدیجہ الکبری میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے تینتالیس برس مکمل ہونے پر ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔جس سے خطاب کرنے مولانا سید حیدر عباس رضوی لکھنؤ سے تشریف لائے۔
مولانا سید حیدر عباس رضوی نے عزت و بصیرت پر گفتگو کے دوران بیان کیا کہ فقط وہ عزت مطلوب نہیں جو گھر سے باہر انسان کو نصیب ہوتی ہے بلکہ گھر کے حدود میں والدین،بھائی بہن اور بیوی بچوں سے بھی عزت ملے تو یہ واقعی کمال ہے۔عزت کبھی سماجی ہوتی ہے تو کبھی سیاسی۔
معمار انقلاب امام خمینی علیہ الرحمہ نے سیاسی عزت کا درس کربلا سے حاصل کیا اور اپنی سیاسی بصیرت کے نتیجہ میں آپ نے ڈھائی ہزار سالہ شہنشاہی نظام اکھاڑ پھینکا۔تبھی تو شاعر نے کہا:
قطرہ اشک سے طوفان اٹھانے والا
پھر سے ایران کو ایران بنانے والا
دے گیا وقت کو پیغام حسین ابن علی
توپ کی چھاؤں میں قرآن سنانے والا
مولانا سید حیدر عباس نے اضافہ کیا کہ امام خمینی نے ذات خدا پر مکمل توکل کے سہارے وقت کے فراعین اور طاغوتی نظام سنبھالنے والوں سے مقابلہ کر کے ثابت کر دیا کہ راہ خدا میں اگر انسان کمر ہمت کسے تو پروردگار اسے کامیابی عطا ہی کرتا ہے۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد دنیا میں اپنے علم اور جدید ٹیکنالوجی میں ایران نے خود کو ایسے اعلی مقام تک پہنچایا کہ آج اسلام و انسان دشمن عناصر بخوبی یہ بات سمجھ چکے ہیں کہ دین کی پابندی کسی بھی صورت ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہوتی تبھی نت نئے شوشے چھوڑنا ان کا شیوہ بن چکا ہے ۔
نوجوان خطیب نے بیان کیا کہ ہمارے ملک کی خوبصورتی، جمہوری نظام میں پنہاں ہے ایسے میں موجودہ الیکشن میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی خاطر سیاسی بصیرت بروئے کار لائیے اور ایسے شخص کو منتخب کیجئے جو ملک کی امنیت و سالمیت کے لئے خطرہ نہ ہو۔
جس طرح بعض شرور افراد نے لمبی ڈاڑھی کا سہارا لیا اور نعرہ تکبیر و تلاوت قرآن پاک کے ذریعہ اسلام کو بدنام کرنے کی خاطر بے گناہوں کا قتل عام کیا اسی طرح کچھ دھرم کے ٹھیکیدار ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو مسلسل نقصان پہنچانے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔دنیا یہ سمجھ لے کہ نہ اول الذکر کسی طرح قابل قبول نہ ہی مذہبی منافرت کو ہوا دینے والے قابل اعتبار۔
حقیقی اسلام کی صحیح تصویر اسلامی انقلاب کی کامیابی نے دنیا کے سامنے پیش کر دی جس سے مظلومین،محرومین اور مستضعفین عالم کو ظالم طاقتوں سے لڑنے نیز اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا ہنر آ گیا ہے۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے تینتالیسویں جشن انقلاب کا پوری دنیا میں بالعموم اور ایران میں بالخصوص پر شکوہ اہتمام آج بھی دنیا کو دعوت فکر دے رہا کہ اس انقلاب کے دیگر انقلابات سے امتیازات کے بارے میں اپنی تحقیق کا سلسلہ جاری رکھیں۔
رہبر انقلاب آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سمیت اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام با شعور و با بصیرت عوام کو دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے مولانا سید حیدر عباس نے دعا کی کہ خدایا خدایا تا انقلاب مہدی از نہضت خمینی محافظت بفرما خامنہ ای رہبر بلطف خود نگہ دار۔
قابل ذکر ہے کہ اس پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا بعدہ مولانا میثم رامپوری اور مولوی فیروز حیدر(متعلم جامعہ جوادیہ،بنارس) نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔آخر میں پروگرام کے بانی سید محمد عون نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔